Friday 18 November 2016

ایک دوا عجیب


کیا آپ کے بچے کند ذہن ہیں؟آپ استا د ہیں۔۔۔۔۔یا ماں۔۔۔۔۔یا باپ اور آپ کو شکا یت ہے کہ سخت محنت کے با وجود آپ کے بچے وہ نتائج نہیں دے پاتے جس طرح آپ ان سے توقع رکھتے ہیں ،یا آ پ کسی دوسرے شعبے کے بندے ہیں اور آپ کے ماتحت مطلوبہ نتا ئج کے حصول میں آپ کے ساتھ مکمل تعاون نہیں کرتے ۔۔۔۔۔یا کوئی بھی شخص آپ کی باتوں کو توجہ نہیں دیتا ۔۔۔۔۔یا آپ چاہتے ہیں کہ جب ارد گرد کے لوگ آپ کی طرف دیکھے تو خندہ پیشانی اور مسکراہٹ چہرے پہ سجا کر دیکھے اور آپ کے سا تھ ہر ممکن تعاون کریں ۔۔۔۔۔۔یا آپ

کو اس طرح کے بہت سے شکایات ہیں اور آپ اس کو رفع کرنے میں ناکام ہیں تو گھبرائیے نہیں۔آج ہم آپ کو ایک ایسی دوا سے روشنا س کراتے ہیں جو آپ کے ان سب مسائل کو چٹکی بجاتے ہی حل کریں،بس اس دوا کو متعلقہ لوگو ں کو کسی نہ کسی طرح کھلائیں اور فوری نتائج پائیں ۔
یہ دوا جس کا ہم ذکر کر رہے ہیں ،ایک کراماتی دوا ہے ،نہایت مفید اور مؤثر ہونے کے ساتھ ساتھ اس کا کوئی سائیڈ ایفیکٹ نہیں ،یہ ایک طلسماتی دوا ہے جس کے نتائج آپ کو حیران کر دے گا۔ آپ اسے جادوئی یا اعجاز آفریں دوا بھی کہہ سکتے ہیں ۔العرض آپ اس دوا کو کوئی بھی نام دے سکتے ہیں ۔وہ دوا ہے ۔۔۔۔۔لیکن ذرا ٹھرئیے ،پہلے یہ بتائیں ، کہ آپ اس کی کیا قیمت ادا کر سکتے ہیں ،یقیناًآپ کہیں گے کہ اگر یہ اتنی ہی مؤثر ہے تو ہر ممکن قیمت ادا کریں گے۔لیکن میں آپ کو ایک ناقابل یقین بات بتاتا ہوں،کہ ۔۔۔۔۔۔۔یہ دوا بالکل مفت ہے اور دوسری بات یہ کہ اس کو بنانے کے لئے کسی خام مال کی ضرورت نہیں اور یہ ہر وقت آپ کی دسترس میں ہے اس کے لئے آپ کو ادھر ادھر بھٹکنا نہیں پڑے گا ۔لیجئے ایک اور مزے کی بات بھی بتاؤں کہ یہ دوا آپ خود بھی بنا سکتے ہیں ،جب چاہے بنا سکتے ہیں اور منٹوں اور سیکنڈوں میں بنا سکتے ہیں ۔تو کیا آپ جاننا چاہیں گے کہ یہ کونسی دوا ہے ؟لیجئے آپ بھی کہیں گے کہ اگر نہیں جاننا چاہتے تو اب تک اس کالم کو کیونکر پڑھتے تو سنئے ،اوہ ۔۔۔معاف کیجئے پڑھئے ،وہ دوا ہے ’’تعریف‘‘۔ کیوں جی ہو گئے نا آپ حیران کہ جس دوا کی اتنی تعریف کی گئی وہ توخود ’’تعریف ‘‘ہی نکلی۔جی ہاں دوسروں کی حوصلہ افزائی کیجئے ،ان کے چھوٹے چھوٹے اچھے کا موں کی بھی تعریف کیجئے ،اس سے نہ صرف ان میں آگے بڑھنے کا جذبہ پیدا ہو گا بلکہ وہ لگن اور محنت سے کا م بھی کریں گے۔
مشہور ماہرنفسیات ’’ولیم جیمز‘‘نے کہا تھا کہ ’’انسان کی سب سے بڑی فطری خواہش یہ ہے کہ اس کی تعریف کی جائے اس کی حوصلہ افزائی کی جائے ،اسے سراہا جائے ۔خوشامد نہیں ستائش۔‘‘
جب کہ ہما رے ہاں ۔۔۔۔معا ف کیجئے گا برے کاموں پر تو کسی کو خوب رگڑا دیا جا تا ہے اور ہر کو ئی اس کی پگڑی اچھالنے کی کوشش کرتا ہے ،لیکن اس کے اچھے کام کرنے پر چپ سادھ لی جاتی ہے ۔اپنے ارد گرد دیکھئے آپ کو بے شمار ایسی مثالیں نظر آئیں گی ۔
ایک سائنسی تحقیق کے دوران سکو ل کے بچوں کے کام کی بہت حوصلہ افزائی کی گئی،ان کی قابلیت ،ذہانت اور صلاحیتوں کو سراہا گیا ،امتحان سے قبل کی گئی اس تعریف میں بچوں کو یہ یقین دلایا گیا کہ وہ اس امتحان میں یقیناًکامیاب ہوں گے ۔جب نتیجہ آیا تو تمام طالبعلم بہت اچھے نمبروں سے پاس ہوئے تھے ۔اس کے بعد انھی طالبعلموں سے ایک اور ٹیسٹ لیا گیا ،ٹیسٹ سے پہلے بچوں کے کام ،ذہانت اور قابلیت پر خاصی تنقید کی گئی اور انھیں اس انداز سے لیکچر ز دیئے گئے کہ وہ بہت مشکل سے پاس ہوں گے ۔اس با رجب نتیجہ آیا تو سائنسدان یہ دیکھ کر حیران ہو گئے کہ بہت ہی کم طالب علم کامیاب ہو گئے تھے اور کوئی بھی اعلیٰ نمبر نہیں لے سکا۔
نامور ماہر نفسیات ’’ڈاکٹر الفریڈ ایڈر‘‘ کا کہنا ہے کہ’’میں اپنے مریضوں سے کہتا ہوں کہ تمھارا خوف، اضطراب اور افسردگی صرف چالیس دنوں میں ختم ہو سکتی ہے اگر آپ تہہ دل سے یہ ارادہ کر لیں کہ آپ کسی نہ کسی شخص کی تعریف ضرور کریں گے۔‘‘
تو اپنے اردگر د کے لوگوں ،خاندان والوں ،ہنر مندوں ،ماتحتوں اور بچوں کی سچے دل سے تعریف کریں ۔ ’’خوشامد نہیں تعریف‘‘ جہاں ان میں آگے بڑھنے کا جذبہ پیدا ہو گاوہاں آ پ کو بھی وہ کچھ ملے گا جس کا آپ تصور بھی نہیں کر سکتے ۔تو خدارا اس قیمتی مگر ’’مفت‘‘دوا کو فراخدلی سے تقسیم کریں اس کے استعما ل میں کنجوسی سے کام نہ لیں ۔
اللہ آپ کو خوش رکھے اور دوسروں کے لئے خوشیوں کا ذریعہ بنائیں۔آمین۔
نوٹ:اس کالم کو تیا ر کرنے میں ’’ایم آرکوپ میئر ‘‘ کی کتا ب ’’خیالات کی طاقت ‘‘ سے مدد لی گئی ہے

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔